لکھ یار

چودھویں کا چاند………ہارون نصیر

بچپن کا پہلا کھلونا جوانی کا محبوب بن گیا چودھویں کا چاند محبوب کا سہرہ سجائے پھرتا رہا محبوب کی یاد کو چاندنی سے تشبیع دی جاتی رہی دل میں یاد کو چاندنی سے بھر لیا جاتا پانی پر تیرتا محبوب کی یاد کا عکس یاد کرنے والے کو دم بخود کر دیتا اُٹھتی لہریں دھڑکنوں میں مدوجزر پیدا کرتیں زندگی عکوس کا ہجوم لگی تُو نہیں تھا مگر تیرا حسیں عکس تو تھا واحد محبوب تھا جو پیچھے پیچھے آتا ساتھ ساتھ دوڑتا مگر پاس نہیں آتا تھا کسی گیہنے کو چودھویں کے چاند سی پزیرائی نہیں ملی “چاند ہی ٹیکا چاند ہی جھومر چہرہ چاند اور ماتھا چاند ” سورج چمک چمک کر تھک گیا ریفلیکٹڈ لائٹ اصل سے بھی خوبصورت لگی یاد محبوب سے ذیادہ محبوب تھی صحنوں میں اترنے والا چودھویں کا چاند تنہائی کا ساتھ بھی تھا اور تنہائی کا احساس بھی کیسا عجیب محبوب تھا جو ساری دُنیا کا ماموں بھی تھا 22360960_10212981017454381_515327250_n

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button