لکھ یار

Anxiety by Hareem Mustafa Khan

تحریر: حریم مصطفیٰ خان

اکثر سوچتی ہوں کہ یہ بے چینی یہ بے کلی کس چیز کی…. بہتیرا سوچا تو جواب تھا وہ ایک چیز جو کب سے چاہیئے تھی پر نہیں ملی پھر ایسا ہوا کہ مل گیا sad 2سب کچھ جو چاہ تھی… تو کیا بنا اس بے بسی نما بے چینی کا…. وہ وہیں ہے سرکش سی اڑیل … کبھی اتنی کہ چلاؤں اور میری آواز کے سوا کوئی آواز نہ سنائی دے … اور کبھی اتنا خاموش رہوں کہ اپنے اندر کی آواز بھی نہ سنائی دے….. ارے ان سب میں “بے چینی” کا کیا بنا ??? صاحب وہ وہیں ہے اڑیل….. سرکش……..

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button